-:- [تمام وقت]پسندیدہ ترین -:-
-:- مولفین -:-
- ابراہیم جلیس
- ابن انشاء
- ابن بطوطہ
- ابو ریحان البیرونی
- احمد سعید
- احمد فراز
- احمد ندیم قاسمی
- ادا جعفری
- اسداللہ غالب
- اشرف شریف
- اشفاق احمد
- افتخار علی شیخ
- اکبر حمیدی
- انور غازی
- انور مسعود
- ایثار رانا
- ایم۔ اے۔ کے چودھری
- اے۔ حمید
- بانو قدسیہ
- پروفیسر غفور احمد
- پرویز امیر علی ہود بھائی
- پروین شاکر
- توصیف ایزد
- ثریا کے۔ ایچ۔ خورشید
- جاوید چودھری
- جاوید دانش
- جاوید ہاشمی
- جگر مراد آبادی
- جی- آر اعوان
- چودھری محمد اشرف
- حافظ عاکف سعید
- حافظ مظفر محسن
- حامد کمال الدین
- حبیب جالب
- حفیظ تائب
- خالق داد رانجھا
- خورشید رضوی
- ڈاکٹر اسرار احمد
- ڈاکٹر ایس۔ اے۔ جعفری
- ڈاکٹر جاوید اقبال
- ڈاکٹر سرفراز حسین مرزا
- ڈاکٹر سعید الہی
- ڈاکٹر محمد یونس بٹ
- ڈاکٹر منیر احمد
- ڈاکٹر نظیر حسنین زیدی
- ڈاکٹر وقار مسعود خان
- ڈپٹی نذیر احمد
- رؤف کلاسرا
- رحیم گل
- زاہد ملک
- سائرہ ہاشمی
- ساغر صدیقی
- سجاد بخاری
- سردار محمد چودھری
- سعادت حسن منٹو
- سموئیل پی ہنٹنگٹن
- سہیل وڑائچ
- سید ابوالاعلٰی مودودی
- سید حسن برنی
- سید ذوالفقار علی بخاری
- سید ضمیر جعفری
- سید عاصم محمود
- سید ناصر علی
- شفیق الرحمن
- شوکت علی شاہ
- شیخ محمود احمد
- صاحبزادہ طارق محمود
- صدیق سالک
- صہیب مرغوب
- صولت رضا
- ضیاء شاہد
- طارق اسماعیل ساگر
- طارق الدیوانی
- ظہیر حسن قدوسی قاسمی
- عائشہ مسعود
- عامر بن علی
- عبدالحلیم شرر
- عبدالستار چودھری
- عبدالودود خان
- عرفان صدیقی
- علامہ محمد اقبال
- علامہ محمد عبدالحق ظفر چشتی
- علی حسین جاوید
- عمران این۔ حسین
- فاطمہ جناح
- فرحت عباس شاہ
- فیض احمد فیض
- قاضی حسین احمد
- قدرت اللہ شہاب
- قیصر عباس
- کرشن چندر
- کرنل رفیع الدین
- کرنل محمد خان
- مائیکل ھارٹ
- ماہا ملک
- مبشر نذیر
- مبین غزنوی
- محسن نقوی
- محمد احسن بٹ
- محمد احسن راجہ
- محمد اسلم صابر
- محمد اسلم لودھی
- محمد انور بن اختر
- محمد شریف بقا
- محمد طاہر عبدالرزاق
- محمد عاصم بٹ
- محمد متین خالد
- محمد مقصود احمد
- محمود احمد مودی
- محمود شام
- مستنصر حسین تارڑ
- مفتی ابو لبابہ شاہ منصور
- ملا عبدالسلام ضعیف
- ملک دیوانا
- ممتاز احمد خان
- منظور الٰہی
- منیر احمد
- منیر نیازی
- مولانا ابوالکلام آزاد
- مولانا اللہ وسایا
- مولانا رافع القدر
- مولانا ظفر علی خان
- مولانا عمر عاصم
- مولانا محمد رفیع عثمانی
- مولانا محمد غفران
- میرزا اسداللہ خان غالب
- ناصر کاظمی
- نسیم حجازی
- ہارون رشید
- ہمایوں ادیب
- وسیم شیخ
- ولیم بیلم
- یوسف رضا گیلانی
-:- متعلقات -:-
-:- بلاگر حلقۂ احباب -:-
-:- کتابیں تلاش کریں -:-
-:- موضوعات -:-
مطلوبہ کتاب کا نام اردو یا انگلش میں ٹائپ کر کے اسے تلاش کر سکتے ہیں۔ اُردو کی بورڈ ڈاؤن لوڈ کریں۔
اگر کوئی لنک غلط یا نامکمل ہو تو متعلقہ پوسٹ کے تبصرہ میں آگاہ کریں، تا کہ درست کیا جا سکے، شکریہ!
-:- آج کی منتخب کتاب -:-
Monday, December 24, 2012
متاع فقیر
اس تحریر کو
آپ بیتیاں و سوانح,
سردار محمد چودھری,
سیاسیات,
متاع فقیر
کے موضوع کے تحت شائع کیا گیا ہے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
اوپر دیئے گئے خانے میں اپنا اِی میل ایڈریس لکھیں اوراپ لوڈ ہونے والی ہر کتاب کا لنک بذریعہ اِی میل حاصل کریں
بابا عنایت اللہ کی۔ کتاب ’’آئینہ وقت‘‘پر تبصرہ
تحریر: علامہ محمد یوسف جبریل
جناببابا جی عنایت اللہ صاحب ایک نہایت دردمند دل رکھنے والے، نہایت ہی باشعور مسلمان ہیں ۔ آپ نے عمر بھر اسلام کی خدمت اور مسلمان کی خدمت کو اپنا وطیرہ بنائے رکھا ہے ۔ ان کی حالیہ تصنیف ’’ آئینۂ وقت ‘‘ جو آپ نے تحریر کی ہے اسی اسلامی جذبے اور اسی دردمندی کی عکاسی کرتی ہے۔ اگرچہ اس تحریر میں شعوراور فہم و فراست ایک بنیادی حقیقت کے طور پر سامنے آئے ہیں تاہم اس تحریر کو ایک دردمند مسلمان اور دردمند پاکستانی کے دل کی پکار سمجھ کر پڑھا جائے تو بات زیادہ موثر ثابت ہو گی۔ اس ’’آئینہ وقت‘‘ میں جو آئینہ دکھایا گیا ہے اور احوال و حقائق کا جو تجزیہ پیش کیا گیا ہے اسے غور سے دیکھا جائے اور اسے سمجھنے کی کوشش کی جائے ( اگرچہ کسی بات میں کسی قسم کی پیچیدگی کا شائبہ نہیں ) تو پاکستانی معاشرے کو گراں قدر اسباق اور بیش قیمت نصائح حاصل ہو سکتے ہیں ۔ اگر معاشرے کو ان حاصل شدہ اسباق و نصائح کی روشنی میں استوار کیا جائے اور اس نہج پر اصلاح احوال کی سعی کی جائے تو معاشرے کے اندر جس قدر دکھ اور پریشانیاں موجود ہیں ان سب کا قلع قمع کیا جا سکتا ہے۔ غربت، افلاس، جہالت سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ قوم کو دنیا کی اقوام و ملل میں ایک مضبوط اور با وقار مقام دلایا جا سکتا ہے ۔ مختصرا وہ مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے جس کے لئے پاکستان وجود میں آیا تھا۔ یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ اس طرح فقط اس دنیا کی آسودگی اور فارغ البالی اور قلبی سکون کا حصول ہی ممکن نہیں بلکہ آخرت جو مسلمان کی اصلی منزل ہے اس کی کامیابی اور سرخروئی بھی یقینی ہے ۔ ’’ آئینۂ وقت ‘‘ پاکستانی معاشرے کی سماجی، سیاسی اور اقتصادی کمزوریوں کو اجاگر کرنے میں کتاب الامراض کی طرح ہے۔ اللہ تعالیٰ معاشر ے کو اس تحریر سے استفادہ کرنے کی توفیق عطا کرے اور صاحب تحریر کو جزائے خیر سے نوازے ۔ جناب بابا جی عنایت اللہ جیسے بزرگوں کا وجود غنیمت ہے ۔ اللہ تعالیٰ انہیں صحت سے نوازے اور طویل زندگی عطا فرمائے ۔ٓ آمین۔ جناب نے ’’ آئینۂ وقت ‘‘ لکھ کر پاکستانی قوم بلکہ پوری امت مسلمہ پر ایک احسان کیا ہے۔
’’آئینۂ وقت‘‘ کیا ہے۔ یہ ایک عظیم، ایک دقیق ، ایک نہایت مختصر مگر نہائت جامع روداد ہے پاکستان کے وجود میں آنے سے لے کر اب تک کی ایک دردمند راسخ العقیدہ روشن ضمیر اور صاحب فہم و ادراک پاکستانی مسلمان کا تیار کردہ آئینہ ہے جس میں ہر پاکستانی اپنا چہرہ دیکھ سکتا ہے۔ نیز پاکستان کے وجود میں آنے سے اب تک کی فلم دیکھی جا سکتی ہے ۔ اس مختصر سی تحریر میں جو کچھ بیان کیا گیا ہے اسے بیان کرنے کے لئے بڑی بڑی صخیم جلدوں کی ضرورت ہے لیکن جناب عنایت اللہ صاحب نے چند جملوں میں ایک ایک مکمل مضمون کو ا یک نہایت ہی بلیغ انداز میں بیان کر دیا ہے۔ کیا کیا ہے جس کا بیان اس کتاب میں نہیں ہوا۔ دو قومی نظریہ، پاکستان کی غرض و غائت ، مہاجرین کے مصائب اور قربانیاں، خلافت اسلامی کا نظام ، موجودہ مغربی جمہوری نظام کا تفصیلی جائزہ ، آزادی 1947 ء کے بعد پاکستان کا پچاس سالہ مسلسل دردناک ، اندوہناک دور ، ایک بہت بڑا المیہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی ، یہود کا معاشی نظام، سودی نظام، عیسائیوں کا جمہوری نظام ، ہندوؤں کا طبقاتی نظام اور بے شمار دوسرے موضوع زیر بحث آئے ہیں ۔ آخری صفحوں پر اکیس سوال ہیں۔اکیس ایسے سوال جن کا جواب چشم بصیرت کے لئے سرمے کی حیثیت رکھتا ہے اور آخر میں دین دار، پاک طینت ، بے ضرر، منفعت بخش پیران طریقت، درویشوں، فقیروں سے التماس کیا گیا ہے کہ وہ اپنے دینی، مذہبی اور روحانی فیض سے ملت اسلامیہ کی رہنمائی کریں۔ راقم الحروف کی اللہ تعالیٰ سے یہ دعا ہے کہ جن ہستیوں کو جناب عنایت اللہ صاحب نے دینی، مذہبی اور روحانی فیض سے ملت اسلامیہ کی رہنمائی کے لئے التجا کی ہے اللہ تعالیٰ انہیں میدان عمل میں لائے اور انہیں اس سارے معاملے کی سمجھ عطا فرمائے ۔ اللہ تعالیٰ و تبارک مخلوق کو تباہی سے بچائے ۔ خدا کی زمین پر انسانیت کو مستقبل میں ایک عظیم کارزار دیرپیش ہے۔ اللہ تعالیٰ اولاد آدم کو اس معرکے میں کامیابی عطا فرمائے اور فتح اسلام کی ہو۔ آمین۔
حضرت علامہ محمدیوسف جبریلؒ ،ادارہ افکارِ جبریل قائد اعظم سٹریٹ نواب آباد واہ کینٹ ضلع راولپنڈی ، پاکستان
www.oqasa.org
Research Articles | Main Page | Photo Gallery | Earn Cash | OQASA IT Wing. Designed by Rizwan Yousaf.